۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
بم

حوزہ/ اسرائیلی فوج نے دعوی کیا کہ وہ صرف ساونڈ بم تھے جس میں دھماکہ خیز مواد نہيں تھے اور انہیں دفاع کے لئے غیر رہائیشی علاقوں میں نصب کیا گیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صیہونی حکومت کے ایک اخبار نے ویسٹ بینک میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوجیوں کے نئے جرائم کا انکشاف کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارنوت نے بدھ کے روز اپنی رپورٹ میں لکھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے چیک پوسٹ بنانے کے بہانے ویسٹ بینک میں واقع فلسطینیوں کے گاؤں کے پاس نواحی رہائیشی علاقوں میں تین جگہوں پر دھماکہ خیز مواد نصب کئے ہیں۔
اسرائیلی اخبار لکھتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی ناھال یونٹ نے بدھ کو شمالی ویسٹ بینک میں واقع کفر قدوم گاؤں میں داخل ہونے سے پہلے ہی دھماکہ خيز مواد اور بموں کو پتھروں کے نیچے، ڈبوں میں یا کسی خفیہ جگہ پر چھپا دیا۔
اس خبر کے پھیلتے ہی اسرائیلی فوج نے دعوی کیا کہ وہ صرف ساونڈ بم تھے جس میں دھماکہ خیز مواد نہيں تھے اور انہیں دفاع کے لئے غیر رہائیشی علاقوں میں نصب کیا گیا تھا اور لوگوں کے زخمی ہونے کے امکان کے پیش نظر سب کو نکال لیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا یہ دعوی ایسی حالت میں ہے کہ اسرائیلی فوج کے نزدیکی ذرائع نے بتایا ہے کہ ان بموں کو نہ صرف نکالا نہیں گیا بلکہ جمعرات کی شام ایک فلسطینی جوان کا ہاتھ اور چہرا دھماکے کی وجہ سے بری طرح زخمی ہو گیا تھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .